تازہ صورتحال کیا ہے؟



دنیا بھر میں 80 ہزار سے زائد افراد اس وائرس کا شکار ہو چکے ہیں۔ 2800 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن کی اکثریت چین کے صوبے ہوبائی سے ہے۔ چین نے مزید 327 کیسز رپورٹ کیے ہیں جو گذشتہ ایک ماہ میں یومیہ سب سے کم تعداد ہے۔ ان کے ساتھ ساتہ 44 ہلاکتیں بھی ہوئیں۔
سوئٹزرلینڈ نے ملک میں ہونے والے تمام ایونٹس کو معطل کر دیا ہے جن میں 1000 سے زیادہ شرکا حصہ لے رہے تھے۔ معطل کیے جان ے والے ایونٹس میں جنیوا انٹرنیشنل موٹر شو بھی شامل ہے۔
آئس لینڈ، نائجیریا، میکسیکو، نیوزی لینڈ، بیلاروس اور نیدر لینڈ میں بھی کورونا کے پہلے پہلے کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔
برطانیہ میں کووِڈ 19 سے پہلی ہلاکت کی تصدیق ہوئی۔
کورونا وائرس کے خوف سے دنیا بھر کے حصص بازار متاثر رہے۔
ڈبلیو ایچ کو کہ ایمرجنسی ہیلتھ پروگرام کے سربراہ ڈاکٹر مائیک رائن نے زور دیا کہ حالیہ ڈیٹا سے اب تک یہ ظاہر نہیں ہوتا کہ یہ وائرس عالمی وبا بن گیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا ’اگر ہم یہ کہتےہیں کہ یہ عالمی وبا بن گیا ہے تو اس کا مطلب ہوگا کہ ہم یہ تسلیم کرتے ہیں کہ اس سیارے پر موجود ہر انسان ان کے خطرے کا شکار ہے۔ لیکن ڈیٹا ابھی تک اس بات کی حمایت نہیں کرتا۔
ڈاکٹر ٹیڈروس نے کہا کہ اگرچہ اس وائرس کے پھیلاؤ میں عالمی وبا بننے کی اہلیت موجود ہے تاہم انھوں نے غیر ضروری طور پر گھبرانے سے بھی خبردار کیا۔
ان کا کہنا تھا ’اس وقت ہمارا سب سے بڑا دشمن یہ وائرس نہںی بلکہ خوف اور افواہیں ہیں۔



Comments